بیقرار سی بیقرار ہے
دن بھی بھاری ہے اور رات بھی بھاری ہے
زندگی کی بساط پہ اکثر
جیتی بازی بھی ہم نے ہاری ہے
توڑو دل میرا شوق سے توڑو
چیز میری نہیں تمھاری ہے
بارہستی اٹھا سکا نہ کوئی
یہ غم دل جہاں سے بھاری ہے
آنکھ سے چھپ کہ دل میں بیٹھے ہو
ہے کیسی یہ پردہ داری ہے